Download only verified Applications
Muhammad Asad Ul Rehman, a cybersecurity expert from Cyber Security of Pakistan, has issued important advice regarding the protection of social media accounts and information security. He emphasized that users of WhatsApp, Facebook, Instagram, and other social media platforms should ensure they are using the official applications of these services. He advised internet users to download only verified applications and avoid downloading any apps from unverified sources, as doing otherwise could result in hackers easily stealing information from their mobile devices without their knowledge.
He also warned against clicking on the rapidly spreading “Secret Message” link, explaining that clicking on such links could transfer browser cookies to the link creator. He strongly advised against clicking on any links from unknown sources, as this could lead to account hacking.
Furthermore, Asad Ul Rehman urged users to be cautious before entering personal information such as phone numbers, passwords, or identification card numbers on any website or link. He stressed the importance of verifying that the website is secure and not a fake page created by hackers.
سائبر سکیورٹی آف پاکستان کی جانب سے سائبرسکیورٹی ایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس و انفارمیشن سکیورٹی کی حفاظت کے متعلق بیان میں کہا کہ واٹس ایپ، فیس بُک، انسٹا گرام و دیگر سوشل میڈیا کے صارفین اس بات کی تصدیق کریں کہ وہ واٹس ایپ، فیس بُک، انسٹا گرام و دیگر سوشل میڈیا کی آفیشل اپلیکیشن استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹر نیٹ صارفین صرف تصدیق شدہ اپلیکیشنز ہی ڈاؤنلوڈ کریں اور کسی غیر تصدیق شدہ ذرائع سے کسی بھی قسم کی اپلیکیشن ڈاؤنلوڈ کرنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر صارفین کو پتا بھی نہیں چلے گا اور ہیکر ان کے موبائل سے با آسانی معلومات چرا سکتے ہیں۔انہوں نے حال ہی میں تیزی سے پھیلنے والے سیکرٹ میسج نامی لنک پر کلک کرنے سے محتاط رہنے کا مشورہ دیاہے کیونکہ اس لنک پر کلک کرنے سے براؤزر کے کوکیز اس لنک بنانے والے کے پاس چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انجان ذرائع سے آئے ہوئے کسی بھی قسم کے لنک پہ کلک نہ کیا جائے بصورت دیگر اکاؤنٹ ہیک ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں کسی بھی ویب سائٹ یا لنک پر اپنی پرسنل معلومات مثلاً فون نمبر، پاسورڈ، شناختی کارڈ نمبر وغیرہ کی تفصیلات درج کرنے سے پہلے اس بات کی تسلی کر لیں کے وہ ویب سائٹ محفوظ ہو کسی ہیکر کی طرف سے بنایا جانے والا جعلی پیچ نہ ہو۔
Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman
Subscribe to get the latest posts sent to your email.