Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

Cyber Security Awareness Session to School Staff

As technology advances, cybersecurity issues, social media threats, data privacy concerns, and third-party risks are rapidly emerging. There was a time when wars were fought with swords, then guns took over, and gradually, tanks, atomic bombs, and missiles replaced guns. Similarly, in the future, cyber warfare will take precedence over all these. These views were expressed by cybersecurity expert Muhammad Asad Ul Rehman during a cybersecurity awareness lecture for local school staff.

The lecture, organized by Cyber Security of Pakistan, aimed to educate school staff about cybersecurity. Muhammad Asad Ul Rehman, a cybersecurity expert from Cyber Security of Pakistan, delivered the lecture to teachers from various branches of the school, informing them about cyber threats and practically teaching them how to secure their accounts.

On this occasion, the school’s director, Muhammad Iftikhar, emphasized that teachers can play a crucial role in preventing increasing cyber attacks by raising awareness about cybersecurity. He suggested that similar awareness lectures should be organized for teachers of other schools and colleges, so they can protect themselves from cyber attacks and also warn their students.

He mentioned that to combat the growing menace of hacking, teachers will fully support Cyber Security of Pakistan, helping to achieve its mission of educating as many people as possible about cybersecurity and protecting them from hacking. The event was attended by a large number of teachers, along with cyber scouts Shahroz Ashraf, Hamza Nadeem, Tayyab Bhatti, Nawal Mehdi, and Natasha Malik.


وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی ترقی سے سائبر سیکیورٹی مسائل، سوشل میڈیا، ڈیٹا پرائیویسی اور تھرڈ پارٹی جیسے خطرات تیزی سے ابھر کر سامنے آ رہے ہیں۔ایک وقت تھا کہ تلواروں کے ذریعے جنگیں ہوتی تھیں پھر اس کی جگہ بندوقوں نے لے لی اور رفتہ رفتہ بندوقوں کی جگہ ٹینکوں، ایٹم بم اور میزائل نے لے لی۔ اسی طرح آنے والے وقتوں میں ان سب کی بجائے سائبر وار ہوا کرے گی۔ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے مقامی سکول کے سٹاف کو سائبر سکیورٹی کے متعلق آگاہی لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق سائبر سکیورٹی آف پاکستان کی جانب سے مقامی سکول کے سٹاف کے لیے سائبر سکیورٹی سے آگاہی کے لیکچر کا انعقاد کیا گیا جس میں سائبر سکیورٹی آف پاکستا ن کے سائبر ایکسپرٹ محمد اسدالرحمن نے مختلف برانچز سے آئے ہوئے سکول کے اساتذہ کو سائبر سکیورٹی کے متعلق لیکچر دیااور انہیں سائبر حملوں سے آگاہی کے ساتھ ساتھ اپنے اکاؤنٹس کو سکیور کرنا عملی طور پر سکھایا۔اس موقع پر سکول کے ڈائریکٹر محمد افتخار نے کہا کے بڑھتے ہوئے سائبر حملوں کی روک تھام سائبر سکیورٹی سے متعلق لوگوں کاآگاہی دینے میں اساتذہ بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ دیگر سکول و کالجز کے اساتذہ کے لیے بھی سائبر سکیورٹی سے متعلق آگاہی لیکچر کا انعقاد کیا جانا چاہیے تا کہ اساتذہ خود بھی سائبر حملوں سے محتاط ہوں اور اپنے طلباء و طالبات کو بھی خبردار کر سکیں۔انہوں نے کہا کے ہیکنگ کے بڑھتے ہوئے ناسور کو ختم کرنے کے لیے اساتذہ سائبر سکیورٹی آف پاکستان کا بھر پور ساتھ دیں گے تا کہ سائبر سکیورٹی آپ پاکستان کے مشن کو تکمیل تک پہنچاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سائبر سکیورٹی کے متعلق آگاہ کر کے ان کو ہیکنگ سے بچایا جا سکے۔ اس موقع پر اساتذہ کی کثیر تعداد کے علاوہ سائبر سکاؤٹس شہروز اشرف، حمزہ ندیم، طیب بھٹی، نوال مہدی، نطاشہ ملک نے بھی شرکت کی۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment