Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

Beware of Fake calls during pandemic

During the COVID-19 pandemic, cybercriminals have become more active, leading to a daily increase in cyber crimes. The public is warned to be cautious of fake telephone calls and to avoid providing personal and financial information to anyone, as cybercriminals can use this information to commit criminal activities under your name or withdraw money from your accounts, depriving you of your life’s savings.

These views were expressed by Muhammad Asad Ul Rehman, a cybersecurity expert from Cyber Security of Pakistan, while informing the public on how to avoid increasing cyber crimes during the pandemic. He said that the FIA’s Cyber Crime Wing, established to combat cyber crimes in Pakistan, is also active and striving to arrest such criminals. However, to control this growing menace in society, the public must support the relevant institutions.

The public should be wary of fake phone calls and not disclose any codes received via SMS. Using this code, a WhatsApp account can be created on your number and used for criminal activities. Additionally, use strong passwords for your accounts and change them regularly.

He further stated that currently, cybercriminals are making fake phone calls posing as bank representatives to obtain personal information and withdraw money from people’s bank and cash accounts. The public is warned that a bank or cash account representative will never call to ask for details. Report such fake phone calls immediately to the relevant authorities so that action can be taken against these criminals.


کورونا وبا کے دوران سائبر کرمنلز متحرک، سائبر جرائم میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ عوام الناس کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جعلی ٹیلی فون کالوں سے ہوشیار رہیں اور اپنی ذاتی و مالی کوائف کسی کو بھی فراہم نہ کریں کیونکہ کہ آپ کی ذاتی ومالی کوائف کی معلومات کو استعمال میں لاتے ہوئے سائبر کرمنلز آپ کے نام استعمال کرتے ہوئے مجرمانہ کاروائی کرسکتے ہیں یا پھر آپ کے اکاؤنٹس سے پیسے نکال کے آپ کی زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کر سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار سائبرسکیورٹی آف پاکستان کے سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے کورونا وبا کے دوران بڑھتے ہوئے سائبر جرائم سے بچنے کے لیے عوام الناس کو مطلع کرتے ہوئے کیا۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ بھی متحرک ہے اور ایسے جرائم پیشہ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے ان کو گرفتار کرنے میں کوشاں ہے لیکن معاشرے میں بڑھتے ہوئے اس ناسور پہ قابو پانے کے لیے عوام کو متعلقہ اداروں کا ساتھ دینا ہو گا۔

عوام الناس کو چاہیے کہ جعلی فون کالز سے ہوشیار رہیں اور بذریعہ ایس ایم ایس آنے والے کوڈ کسی کو نہ بتائیں۔ اس کوڈ کو استعمال کرتے ہوئے آپ کے نمبر پہ واٹس ایپ بنا کر اسے مجرمانہ کاروائیوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں اپنے اکاؤنٹس کے لیے مضبوط پاسورڈ کا استعمال کریں اور وقتا فوقتا تبدیل کرتے رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں سائبر کرمنلز بینک کی جانب سے لوگوں کو جعلی فون کالز کر کے ان کے کوائف کی معلومات حاصل کرتے ہوئے ان کے بینک اکاؤنٹس و دیگر کیش اکاؤنٹس سے پیسے نکال لیتے ہیں۔ عوام کو خبردار کیا جاتا ہے کہ آپ کو کبھی بھی بینک یا کسی کیش اکاؤنٹ کا نمائندہ کال کر کے تفصیلات پوچھنے کی کوشش نہیں کرے گا۔ ایسے جعلی فون کالز کے متعلق فورا متعلقہ اداروں کو رپورٹ کریں تا کہ ان مجرموں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جا سکے۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment