Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

National Cyber Security Policy of Pakistan

The approval of first National Cyber Security Policy of Pakistan is an excellent development, and the officials and experts from the Ministry of IT deserve congratulations for preparing this crucial policy in a short time.

Cybersecurity expert Muhammad Asad Ul Rehman expressed these views during a media discussion. He detailed that following India’s use of Israeli software to hack Prime Minister Imran Khan’s phone and spy on other diplomatic figures, the Pakistani government took this significant step to protect the online data of ordinary citizens, government officials, and public and private institutions from cyber-attacks.

Under this National Cyber Security Policy of Pakistan, the protection of online data and information for citizens, as well as public and private institutions, will be enhanced. According to the federal cabinet, public and private entities will be required to comply with the cyber policy concerning data, services, ICT products, and systems. Cyberattacks on any Pakistani institution will be considered an aggression against national integrity. In the event of a cyberattack, all necessary measures and counteractions will be taken. The integration and strengthening of cybersecurity processes in government and private service networks will be carried out.

The policy will also establish Computer Emergency Response Teams (CERTs) at the national, sectoral, and institutional levels. These teams, equipped with experts and the latest tools, will work to ensure cybersecurity. In the case of a cyberattack, all necessary measures and counteractions will be implemented, and the cybersecurity processes in government and private service networks will be integrated and strengthened.

پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی منظوری نہایت بہترین اقدام ہے اورقلیل مدت میں اہم ترین پالیسی کی تیاری پر وزارت آئی ٹی کے حکام اور ماہرین مبارکباد کے مستحق ہیں۔ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے کیا۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے اسرائیلی سافٹ وئیر کا استعمال کرکے وزیراعظم عمران خان کا فون ہیک کرنے اور دیگر سفارتی شخصیات کی جاسوسی کے اقدامات کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے یہ اہم اقدام اٹھایا گیا کہ حکومت نے عام شہریوں، حکومتی شخصیات اور سرکاری ونجی اداروں کے آن لائن ڈیٹاکو سائبر حملوں سے تحفظ کیلئے پاکستان کی پہلی نیشنل سائبر سکیورٹی پالیسی کی منظوری دیدی۔

اس پالیسی کے تحت شہریوں، سرکاری ونجی اداروں کے آن لائن ڈیٹا اور معلومات کا تحفظ بہتر ہو جائے گا۔وفاقی کابینہ کے مطابق سرکاری و نجی ادارے ڈیٹا، خدمات، آئی سی ٹی مصنوعات اور سسٹمز سائبر پالیسی کے پابند ہوں گے۔ پاکستان کے کسی ادارے پر سائبر حملے کو قومی سالمیت پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔ سائبر حملے کی صورت میں تمام مطلوبہ اقدامات اور جوابی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سرکاری اور نجی سروس نیٹ ورکس میں سائبر سیکیورٹی کے عمل کو مربوط اور مستحکم کیا جائے گا۔پالیسی کے تحت قومی،سیکٹر اور اداروں کی سطح پر کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم بنائی جائے گی، ماہرین اور تمام مطلوبہ و جدید آلات سے آرستہ ٹیم سائبر سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے کام کرے گی۔ سائبر حملے کی صورت میں تمام مطلوبہ اقدامات اور جوابی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سرکاری اور نجی سروس نیٹ ورکس میں سائبر سیکیورٹی کے عمل کو مربوط اور مستحکم کیا جائے گا۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment