Beware of New Year Related Fake Offers
On the occasion of the New Year, cybercriminals have begun sending fake links to people, which can compromise public data and privacy. Cyber Security Expert Muhammad Asad Ul Rehman expressed these concerns while speaking to the media about the circulating fake links. He explained that cybercriminals are sending fake links via WhatsApp and other social media platforms under the guise of New Year gifts. These links lure people with promises of free internet and other gifts.
When users click on these links, fake websites open and ask for personal data. As internet users enter their personal information, such as names and phone numbers, they are often asked to share the information with friends. Additionally, several fake e-commerce websites are created during the New Year, offering extremely cheap sales. People, tempted by these discounts, enter their ATM card details on these sites. Cybercriminals then use this information to withdraw money from the victims’ bank accounts.
Muhammad Asad Ul Rehman advised the public to avoid clicking on such fake links and not to share them with others to ensure their personal information remains safe.
نئے سال کے موقع پر سائبر مجرم لوگوں کو جعلی لنکس بھیجنے لگے۔ ان لنکس پر کلک کرنے سے عوام کا ڈیٹا و پرائیویسی متاثر ہو سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے نئے سال کے موقع پر گردش کرنے والے جعلی لنکس کے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئے سال کے موقع پر سائبر مجرم بذریعہ واٹس ایپ و دیگرسوشل میڈیا لوگوں کونیو ائیر گفٹ کے نام سے جعلی لنکس بھیج رہے ہیں۔ان لنکس میں لوگوں کو مفت انٹر نیٹ و دیگر تحائف کا لالچ دیا جاتا ہے۔ لوگ لالچ میں آکر ان لنکس پر کلک کرتے ہیں تو جعلی ویب سائٹس کھلتی ہیں اور ڈیٹا مانگا جاتا ہے۔ جب انٹرنیٹ صارفین اس ویب سائٹ پہ اپنی ذاتی معلومات مثلاً نام، فون نمبر وغیرہ درج کرتے ہیں تو اسے اپنے دوستو ں کے ساتھ شیئر کرنے کا کہا جاتا ہے۔
علاوہ ازیں نئے سال کے موقع پر کئی جعلی ای کامرس ویب سائٹس بنا لی جاتی ہیں جن پر نئے سا ل کی سستی ترین سیل لگا دی جاتی ہے۔لوگ سستی چیز کی لالچ میں وہاں اپنے اے ٹی ایم کارڈ کی تفصیلات درج کر دیتے ہیں۔ ہیکرز ان تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے عوام کے بینک اکاؤنٹس سے رقم نکال لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہیے کے ایسے جعلی لنکس پر نہ ہی کلک کریں اور نہ ہی دوسروں کے ساتھ شیئر کریں۔
Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman
Subscribe to get the latest posts sent to your email.