Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

Rising Cyber Crimes in Pakistan

Like other countries Pakistan is experiencing a significant increase in cyber crimes. Both individuals and public and private institutions are becoming increasingly worried about cyber attacks. Incidents of social media account breaches and data hacks are on the rise, with affected individuals often unable to take any action. These concerns were expressed by Muhammad Asad Ul Rehman, a cybersecurity expert at Cyber Security of Pakistan, during a discussion on cybersecurity.

Asad Ul Rehman pointed out that the main reason behind the surge in cyber attacks is the lack of awareness about cybersecurity among the general population. He noted that while people are actively using the internet and social media, they often neglect privacy and security concerns and do not secure their accounts and data adequately. This negligence makes it easy for hackers to target them. Due to this lack of awareness, many people fall victim to hacking, leading to a rise in cases reported to Pakistan’s Cyber Crime Response Center.

He emphasized that if people were educated on how to protect themselves from cyber attacks, more than 80% of hacking incidents could be prevented. To tackle this issue and raise cybersecurity awareness, Cyber Scouts will be trained in various districts across Pakistan. These scouts will be responsible for educating the community about cyber attacks, cybersecurity measures, and privacy protection.

Asad Ul Rehman mentioned that Cyber Scouts have already been selected from different areas of Bahawalpur and Lodhran districts. These scouts will undergo training immediately after Eid to quickly address the rising number of cyber attacks in the country.


دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں سائبر کرائمز میں اضافہ ہو رہا ہے۔عام آدمی کے ساتھ ساتھ سرکاری و نجی اداروں پہ سائبر حملے باعث تشویش ہیں۔سوشل میڈیا اکاؤنٹ اور ڈیٹا ہیک ہونے کی وارداتیں دن بدن بڑھتی جا رہی ہیں اور متاثرہ افرادکوئی کاروائی عمل میں لانے سے قاصر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی آف پاکستان کے سائبرایکسپرٹ محمداسدالرحمن نے سائبر سکیورٹی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ان بڑھتے ہوئے حملوں کی بنیادی وجہ لوگوں کو سائبر سکیورٹی کے متعلق آگاہی نہ ہونا بتائی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ انٹر نیٹ اور سوشل میڈیا کا استعمال تو کر رہے ہیں پر وہ پرائیویسی اور سکیورٹی خدشات کو مدنظر نہیں رکھتے اور نہ ہی اپنے اکاؤنٹس و ڈیٹا کو محفوظ کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہیکرز انہیں آسانی سے ہیک کر لیتے ہیں۔ لوگوں کو سائبر سکیورٹی کی آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے وہ آسانی سے ہیک ہو جاتے ہیں اور پاکستان کے سائبر کرائم رسپونس سینٹر میں اس طرح کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں۔ اگر لوگوں کو اس متعلق آگاہی دی جائے کہ وہ کس طرح سے اپنے آپ کو سائبر حملوں سے محفوظ کر سکتے ہیں تو ملک میں 80فیصدسے زائد ہیکنگ کی وارداتوں میں کمی آ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے اور لوگوں میں سائبر سکیورٹی کا شعور اجاگر کرنے کے لیے پاکستان کے مختلف اضلاع میں سائبر سکاؤٹس ٹرین کیے جائیں گے جن کا کام معاشرے میں لوگوں کو سائبر حملوں، سائبر سکیورٹی اور پرائیویسی پروٹکشن کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بہاولپور اورلودھراں کے مختلف علاقوں سے سائبر سکاؤٹس منتخب کر لیے گئے ہیں جنہیں عید کے فوراً بعد ٹریننگ دی جائے گی تا کہ جلد از جلد ملک میں بڑھتے ہوئے سائبر حملوں پر قابو پایا جا سکے۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment