Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

Beware of Fake Job Ads for Overseas Employment

Cyber Security Expert Muhammad Asad Ul Rehman warned the public to be cautious of criminals exploiting people through fake overseas job advertisements on social media. He explained that these fraudsters post fake job ads, and when individuals contact them, they demand hefty fees under the guise of registration, processing, and medical fees. Initially, a small amount is charged as a registration fee or service charge.

After a fake interview process and document verification, the victim is informed that they have been selected and their passport details are collected. The real fraud begins when the victim is asked to transfer more money for medical tests, visa, or passport processing. After extracting large sums of money from the victims, these fake companies shut down their operations and disappear. The public is urged to be vigilant and avoid falling prey to such scams.


بیرون ملک ملازمت کے نام پر پیسے لوٹنے والے فراڈیوں سے محتاط رہیں۔کچھ جرائم پیشہ لوگ سوشل میڈیا پر بیرون ملک ملازمت کے متعلق جعلی اشتہارات پھیلاتے ہیں۔ ان اشتہارات کے زریعے جب کوئی رابطہ کرتا ہے تورجسٹریشن فیس، پروسیسنگ فیس، میڈیکل فیس وغیرہ کے نام پر بھاری رقم وصول کر لی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی آف پاکستان کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر محمد اسد الرحمن نے سوشل میڈیا پر پھیلنے والے بیرون ملک ملازمت کے اشتہارات کی حقیقت بتاتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں کچھ رقم رجسٹریشن فیس یا سروس چارچز کے طور پر لی جاتی ہے۔ انٹرویو کے جعلی عمل اور کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد متاثرہ شخص کو سلیکٹ ہونے کی خوشخبری دیتے ہوئے پاسپورٹ کی تفصیلات بھی لے لی جاتی ہیں۔ اصل معاملہ تب شروع ہوتا ہے جب اسے میڈیکل کے لیے اور بعد میں ویزا یا پاسپورٹ پروسیسنگ کے لیے رقم منتقل کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔اسی طرح کئی متاثرہ افراد سے خطیر رقم لوٹ لینے کے بعد یہ جعلی کمپنیاں اپنا دفتر بند کر کے غائب ہو جاتی ہیں۔ عوا م الناس کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ایسی جعلی کمپنیوں سے ہوشیار رہیں۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment