Cyber Criminals Exploiting Fingerprints for Banking
Criminals are stealing innocent citizens’ fingerprints and using them for bank fraud and other crimes. People are advised to avoid installing applications on the internet that collect their fingerprints. This warning was issued by Cyber Security of Pakistan’s cyber expert, Muhammad Asad Ul Rehman, during a media briefing aimed at raising awareness about cyber crimes.
He elaborated that users should steer clear of unverified health-related applications available online. Applications claiming to measure blood sugar, blood levels, or oxygen levels through fingerprint or thumb scans are designed to collect your fingerprint data and other personal information. Criminals can later use these fingerprints for bank fraud and other illegal activities.
Furthermore, there are also applications related to fingerprint locks available on the internet, which users might enthusiastically use, but these can also prove dangerous. As fingerprints are highly valuable, their misuse can facilitate criminal activities. Thus, the public is advised to be extremely cautious when sharing fingerprints and other sensitive information and to use only verified sources.
جرائم پیشہ افراد معصوم شہریوں کے فنگرپرنٹس چرا کر ان کو بینک فراڈ و دیگر جرائم کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ عوام الناس انٹر نیٹ پر موجود ایسی ایپلی کیشنز انسٹال کرنے سے گریز کرے جن کے ذریعے ان کے فنگر پرنٹس حاصل کیے جاتے ہیں۔ ان خیالا ت کا اظہار سائبر سکیورٹی آف پاکستان کے سائبر ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے عوام کو سائبر کرائمز سے آگاہی دینے کے لیے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انٹر نیٹ پر موجود صحت سے متعلق غیر تصدیق شدہ ایپلی کیشنز انسٹا ل کرنے سے گریز کریں۔انٹر نیٹ پر موجود ایسی ایپلی کیشنز جو آپ کو انگلی یا انگوٹھا سکین کرنے سے آپ کا بلڈ لیول،شوگر لیول اور آکسیجن لیویل بتانے کا دعویٰ کرتے ہیں ایسی ایپلی کیشنز کے زریعے آپ کے فنگر پرنٹ و دیگر معلومات حاصل کی جاتی ہے جو کہ بعد ازاں جرائم پیشہ افراد ان فنگر پرنٹس کو استعمال میں لاتے ہوئے بینک فراڈ و دیگر جرائم میں استعمال کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ پر فنگر پرنٹ لاک کے متعلق بھی ایپلی کیشنز موجود ہیں جنہیں لوگ شوق سے استعمال کرتے ہیں لیکن ایسی ایپلی کیشنز بھی خطر ناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی انسان کے فنگر پرنٹ بہت زیادہ قیمتی ہیں ان کا جائز استعمال کرتے ہوئے کوئی بھی مجرمانہ کاروائی کی جاسکتی ہے لہذا عوام الناس کو مطلع کیا جاتے ہیں کہ اپنے فنگر پرنٹس و دیگر معلومات دیتے ہوئے نہایت محتاط رہیں اور صرف تصدیق شدہ ذرائع پر اپنی حساس معلومات درج کریں۔
Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman
Subscribe to get the latest posts sent to your email.