Discussed Cyber Frauds at ScamAdvicer
Cybersecurity Expert Muhammad Asad Ul Rehman was in an online interview with George Abraham, Managing Director of the international organization ScamAdvicer from the Netherlands. The meeting focused on discussing cyber frauds occurring in Pakistan, the Netherlands, and globally.
During the meeting, Cyber Expert Muhammad Asad Ul Rehman shared statistics from the Cyber Crime Wing, noting that the number of cyber crime cases increased from 16,122 in 2018 to 94,764 in 2020. He highlighted that the primary reason for the rise in cyber crimes in Pakistan is the lack of awareness about cybersecurity. People often click on links without distinguishing between genuine and fraudulent ones, entering their personal information, which criminals then use to gain access to their accounts.
George Abraham, Managing Director of ScamAdvice, mentioned that their organization has developed various software tools to verify links. Anyone can use these tools to check whether a link is genuine or fake. He commended the efforts of Cyber Security of Pakistan and assured future collaboration and support for enhancing cybersecurity.
سائبر ایکسپرٹ محمد اسدا لرحمن کی نیدر لینڈ سے انٹرنیشل آرگنائزیشن ScamAdviceکے منیجنگ ڈائریکٹر جارج ابراہم سے آن لائن میٹنگ ہوئی۔میٹنگ میں پاکستان، نیدر لینڈ اور دنیا بھر میں ہونے والے سائبر فراڈز کے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سائبر ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے بتایا کر سائبر کرائم ونگ کے اعداد و شمار کے مطابق2018 میں سائبر کرائم کیسز کی تعدا د16122اور 2020میں یہ بڑھ کر 94764ہو ئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سائبر جرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کو سائبر سکیورٹی کے متعلق آگاہی کا نہ ہونا ہے۔لوگ جعلی اور حقیقی لنکس میں فرق جانے بغیر ان لنکس پہ کلک کر دیتے ہیں اور ان پہ اپنی ذاتی معلومات درج کر دیتے ہیں۔ جرائم پیشہ افراد اس معلومات کا استعمال کرتے ہوئے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔
اس موقع پر ScamAdvicerکے منیجنگ ڈائریکٹر جارج ابراہم نے کہا کہ ان کی طرف سے لنکس کے تصدیق کرنے کے لیے مختلف سافٹ ویئرز تیار کئے گئے ہیں۔ کوئی بھی شخص اس پہ لنک درج کر کے اس لنک کے حقیقی یا جعلی ہونے کی تصدیق کر سکتا ہے۔ انہوں نے سائبر سکیورٹی آف پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے مستقبل میں سائبر سکیورٹی کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے اور ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman
Subscribe to get the latest posts sent to your email.