Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Muhammad Asad Ul Rehman

Cyber Security Professional

Cyber Psychologist

an Adventurer

Post

Hackers Impersonating FIA to Steal Your Data

Cybersecurity Expert Muhammad Asad Ul Rehman has warned about a new scam where hackers are sending fake messages and dangerous apps disguised as communications from the Federal Investigation Agency (FIA). According to Muhammad Asad Ul Rehman, these hackers are using deceptive tactics to trick users into installing malicious applications that compromise their personal information.

The hackers send messages claiming, “The Federal Investigation Agency of Pakistan has detected some suspicious activity on your network and devices. You are being warned. You can view all activities on your network through this application. Do not share your information about this request with anyone.” Accompanying this message is an APK file, which is a mobile application.

Once users download and install this app, the hackers gain unauthorized access to the device’s camera, phone numbers, location, and other personal data. Further investigation revealed that, beyond just accessing mobile data, the app could also compromise users’ social media accounts.

Muhammad Asad Ul Rehman advises internet users to avoid downloading files or installing apps from unknown sources to prevent such breaches.

ہیکرز ایف آئی اے کی نام سے عوام کو جعلی میسج اور خطرناک ایپ سینڈ کر رہے ہیں۔ اس ایپ کو ڈاؤنلوڈ کر کے انسٹال کرنے سے ہیکرز صارفین کے موبائل کیمرہ ہیک کرنے کے ساتھ ساتھ موبائل میں موجودفون نمبرز، لوکیشن و دیگر

ڈیٹا تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ محمد اسد الرحمن نے کیا۔تفصیلات کے مطابق ہیکرز ایف آئی اے کے نام سے عوام کو میسج کر رہے ہیں جس میں لکھا ہوتا ہے کہ” پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کو آپ کے نیٹ ورک اور آلات پر کچھ مشتبہ سرگرمی ملی ہے۔ آپ کو متنبہ کی جاتا ہے۔ آپ اس ایپلی کیشن میں اپنے نیٹ ورک کی تمام سرگرمیاں دیکھ سکتے ہیں۔ اس درخواست کے بارے میں اپنی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں “۔اس جعلی میسج کے ساتھ ایک APKفائل یعنی موبائل ایپ بھی سینڈ کی جاتے ہیں۔ اس ایپ کو ڈاؤنلوڈ کر کے جب انسٹال کیا جاتا ہے تو موبائل صارف کو معلوم ہوئے بغیر ہیکرز کیمرہ کو آن کر لیتے ہیں اس کے علاوہ موبائل میں موجود فون نمبر ز، لوکیشن، گیلری و دیگر ڈیٹا تک بھی رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتا یا کے تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ اس ایپ کے ذریعے موبائل صارف کے ڈیٹا کے علاوہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی ہیک کر لیے گئے۔

لہذا انٹرنیٹ صارفین انجان ذرائع سے آنے والی کسی بھی فائل کو ڈاؤنلوڈ نہ کریں اور نہ ہی کسی ایپ کو انسٹال کریں بصورت دیگر صارفین ہیک ہو سکتے ہیں۔


Discover more from Muhammad Asad Ul Rehman

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Write a comment